سستی سبزیوں سے علاج مہنگی ادویات سے چھٹکارا

ہمارے روزہ مرہ کے استعمال میں جو سبزیاں آتی ہیں‘ قدرت نے ان میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی رکھی ہے۔ اگر ہم ان سبزیوں کا متواتر اور صحیح طریقے سے استعمال کریں تو یہ ہمیں بہت سی بیماریوں اور پریشانیوں سے بچاسکتی ہیں۔ گہرے سبز رنگ کی سبزیاں اہم غذائی خزانہ ہیں۔

پیشاب کی جلن‘ سوزش اور سوزاک کو ہفتہ عشرہ میں ٹھیک کرنے کیلئے آدھ پاؤ بھنڈی کا کاڑھا دو تولہ مصری ملا کر روزانہ پلایا جاتا ہے۔بھنڈی کی جڑ بھی بڑی کارآمد ہوتی ہے اس کی جڑوں کو کوٹ کر پانی میں بھگو دیا جاتا ہے اور یہ پانی گڑ تیار کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

بھنڈی توڑی: موسم گرما کی مشہور اور غذائیت سے بھرپور سبزی ہے۔ اس کے استعمال سے انسانی جسم متوازن اور جسم کنٹرول میں رہتا ہے۔ بھنڈی توڑی کے حسب ذیل اہم فوائد ہیں:۔ بھنڈی توڑی کو مقوی عام کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جس سے خون کی تولید ہوتی ہے۔ بھنڈی مادہ تولید پیدا کرتی ہے۔ مقوی باہ ہے۔ بطور سالن استعمال کیا جائے تو خون اور منی کو گاڑھا کرتی ہے۔ نرم و نازک بھنڈیاں جن میں بیج نہ بنا ہو سائے میں خشک کرکے کوٹ چھان کر سفوف بنائیں۔ یہ سفوف چھ سے نو ماشے تک صبح تازہ پانی سے کھلانے سے ایک یا دو ہفتہ کے اندر جریان و رقت منی کی شکایتیں دور ہوجاتی ہیں۔اگر گرمی کی وجہ سے پیچیش ہوجائے یا تپ آتا ہو تو اس کا شوربہ بنا کر کھلانا بہت مفید ہوتا ہے۔ آنتوں کی خراش اس سے دور ہوتی ہے اگر پیچیش میں خون آرہا ہو تو فوراً بند کردیتی ہے۔ خود بھنڈی دیرہضم ہوتی ہے۔پیشاب کی جلن‘ سوزش اور سوزاک کو ہفتہ عشرہ میں ٹھیک کرنے کیلئے آدھ پاؤ بھنڈی کا کاڑھا دو تولہ مصری ملا کر روزانہ پلایا جاتا ہے۔بھنڈی کی جڑ بھی بڑی کارآمد ہوتی ہے اس کی جڑوں کو کوٹ کر پانی میں بھگو دیا جاتا ہے اور یہ پانی گڑ تیار کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بھنڈی کے پانی سے گڑ کی تمام میل اتر جاتی ہےا ور صاف اور ذائقہ دار گڑ تیار ہوتا ہے۔بھنڈی توڑی کی جڑ کا سفوف چھ ماشہ ہمراہ دودھ استعمال کرانے سے منی گاڑھی ہوجاتی ہے اور جریان درست ہوجاتا ہے اور قوت امساک بڑھتی ہے۔ ورم مثانہ‘ عسربول‘ سوزش بول اور سوزاک وغیرہ میں آدھ پاؤ بھنڈی تین اونس پانی میں تین منٹ تک ابال کر جوشاندہ بنا کر اور چھان کر حسب ضرورت چینی شامل کرکے پلانا مفید ہوتا ہے۔

ٹینڈے: ٹینڈے بیل کا پھل ہے۔ اس کا مزاج سرد ہے۔ ٹینڈوں کا سالن بخار کو ختم کرتا ہے۔ یہ سبزی بدن کی گرمی کو دور کردیتی ہے۔ یہ سبزی مقوی دماغ ہے‘ دماغ کوقوت دیتی ہے۔ بلڈپریشر کو کم کرتی ہے‘ ٹینڈے جسم کو موٹا تازہ کرتے ہیں۔ گرمی کے موسم میں عام طور پر جسم میں جلن محسوس ہوتی ہے اس حالت میں ٹینڈے کھانے سے جلن دور ہوجاتی ہے۔

گھیا کدو (لوکی): کدو بہت فائدہ مند سبزی ہے۔ کدو ہمارے نبی کریم ﷺ کو بہت پسند تھا۔ کدو کھانے سے جسم کی زائد گرمی زائل ہوجاتی ہے۔ کدو پیشاب کے امراض‘ معدے کے امراض‘ ذیابیطس خصوصاً بلڈپریشر‘ یرقان کے مرض میں بہت فائدہ دیتا ہے۔ کدو قبض کو دور کرتا ہے‘ دل و دماغ اور جگر کو طاقت و فرحت بخشتا ہے اور خون کی گرمی کو ختم کرتا ہے۔ کدو کا حلوہ دماغی امراض اور پیٹ کے امراض کیلئے مفید ہے۔ حلوہ کدو دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ معدے کی گرمی کو زائل کرتا ہے‘ صفراوی بخار میں حلوہ کدو مریض کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ اس کا استعمال دل و دماغ اور بینائی کو قوت دیتا ہے۔

گھیا توری: توری کو جتنا بھی کھایا جاسکے کھائیں یہ فائدہ مند سبزی ہے۔ توری قبض کشا ہے۔ اسے کھانےسے خوب بھوک لگتی ہے۔ توری بواسیر اور سوزش پیشاب کیلئے بہت مفید ہے۔ بخار کے مریض کو توری کا سالن کالی مرچ ملا کر دیا جائے تو بخار کو آرام آجاتا ہے۔ توری بلڈپریشر کو دور کرتی ہے۔ 

ہرادھنیا: یہ ایک خوشبودار سبزی ہے‘ اس کے پتے اور بیج دونوں سالن میں استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے بیج سالن اور ادویات میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس کے پتوں کو بطور سلاد بھی کھایا جاتا ہے۔ اس کا مزاج سرد خشک ہے۔ بعض لوگ مسوڑھوں کی خرابی اور منہ میں سے بدبو آنے سے پریشان رہتے ہیں۔ صبح ہرادھنیا‘ دہی میں ملا کر کھانے سے اور دھنیے کو پانی میں جوش دے کر غرارے کرنے سے چند ہی روز میں مسوڑھے مضبوط اور منہ کی بدبو دور ہوجاتی ہے۔ سردرد اورسوجن کو ہرے دھنیے سے افاقہ ہوتا ہے۔

کچالو: یہ اصل میں اروی کے پودے کی جڑ کے درمیانی حصے کا پھل ہے۔ اس کا مزاج سرد خشک ہے۔ اس میں وٹامن سی‘ کیلشیم اور نشاستہ شامل ہوتے ہیں۔ کچالو جسم سے غلیظ خون ختم کرکے صاف خون پیدا کرتا ہے اور جسم کوموٹا کرتا ہے۔

Comments