بیوی کی ڈائری

بیوی کی ڈائری 2006-10-10 
آج صبح میں نے اس سے (شوہر سے) شام 4 بجے باہر جا کر کافی پینے کا وعدہ کیا 
دفتر کے بعد اپنی دوست کے ساتھ شاپنگ کے لیے گئی تو کچھ دیر ہو گئی۔
مجھے احساس تھا کہ اسے انتظار کرنا گراں گذرتا ہے۔
لیکن میں نے سوچا سوری کر لوں گی۔
میں 15 منٹ لیٹ پہنچی تو وہ واقعی بہت پریشان دکھائی دے رہا تھا
میں نے سوری بولا اور اپنی دوست کے ساتھ شاپنگ کی وجہ بتائی۔
اس نے کوئی رد عمل ظاہر نہ کیا۔
میں نے اسے کافی پینے کا وعدہ یاد دلایا۔ وہ جیسے بوجھل قدموں سے ساتھ ہو لیا۔
کافی ہاؤس میں بھی اسکی پریشانی اسکے چہرے سے عیاں تھی۔
میں نے وجہ پوچھی تو جواب ملا “کچھ نہیں“
میں نے اعتراف کیا کہ غلطی میری ہی ہے۔ وہ خلا میں نظریں جمائے خاموش رہا۔
گھر واپس آتے ہوئے راستے میں میں نے اسکا ہاتھ دبا کر کہا “آئی لو یو“
پھر کوئی جواب نہیں۔
میں نے پوچھا “ڈارلنگ کیا تم بھی مجھ سے پیار کرتے ہو“
اس نے اقرار میں سر ہلا دیا۔ لیکن مجھے محسوس ہو گیا کہ یہ دکھاوا ہے۔
گھر پہنچ کر میں باتھ روم گئی۔ بیڈ روم میں آئی تو وہ کروٹ بدل کر سو چکا تھا۔
میں اکیلے بیٹھی دیر تک روتی رہی۔ 
اتنی چھوٹی سی غلطی میری زندگی کو جہنم بنا دے گی۔ کبھی سوچ بھی نہ سکتی تھی
اب تو زندگی کی ساری خوشیاں مٹتی نظر آ رہی تھیں۔
انہی اندھیروں کے خوف سے نہ جانے کب میں روتے روتے سو گئی۔
شوہر کی ڈائری 2006-10-10
آج پاکستان انڈیا کے خلاف فائنل ہا ر گیا۔
سارا دن بہت برا گذرا۔

Comments

Popular Posts